آسٹریلیا کے اسکولوں میں ہر 3 میں سے 1 بچہ درسی مہارت میں پیچھے کیوں؟

Teacher and students in a classroom

File photo dated 12/09/18 of a teacher and students in a classroom (Ben Birchall/AAP) Credit: Ben Birchall/PA

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ہر تین میں سے ایک آسٹریلوی بچہ پڑھنے اور لکھنے کے مطلوبہ معیارات پر پورا نہیں اتر رہا ہے۔


ناپلان کی اس رپورٹ نے اب نظام تعلیم میں فوری اصلاحات کے مطالبات کو جنم دیا ہے۔

ہر سال، آسٹریلیا بھر کے طلباء NAPLAN ٹیسٹ میں حصہ لیتے ہیں، جو خواندگی اور ریاضی میں مہارت کی پیمائش کرتا ہے۔

اس سال، تین، پانچ، سات اور نو سالوں کے نو ہزار سے زیادہ اسکولوں کے 1.3 ملین سے زیادہ طلباء نے امتحان دیا۔

اب NAPLAN رپورٹ کا نتیجہ آ گیا ہے، جو قومی معیارات سے نیچے ایک تہائی سکور کو ظاہر کرتا ہے۔

Stephen Gneil آسٹریلیائی نصاب اور رپورٹنگ اتھارٹی کے سی ای او ہیں ان کے بقول یہ نتیجہ کئی مسائل کو ظاہر کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لڑکیوں نے خواندگی کے معاملے میں لڑکوں سے بڑے پیمانے پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن ریاضی کے معاملے میں اس کے برعکس تھا۔

گریٹن انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے نک پارکنسن کا کہنا ہے کہ وہ پریشان ہیں کہ ان بچوں کا مستقبل کیسا ہو گا۔

اوسطاً ACT، NSW اور وکٹوریہ نے سب سے زیادہ اسکور حاصل کیے، اور شمالی علاقہ جات نے تمام مضامین میں اوسطاً دوسری ریاستوں کے مقابلے نمایاں طور پر بدتر نتیجہ پیش کیا ہے۔

انڈیجینس طلباء کے NAPLAN اسکور تمام مضامین میں دیگر طلباء سے کافی حد تک کم تھے اور 30 فیصد سے زیادہ فرسٹ نیشنز کے طلباء کو اضافی مدد کی ضرورت محسوس ہوئی جبکہ دیگر طلباء کے 10 فیصد سے بھی کم کو مدد کی ضرورت رہی۔

ان نتائج نے اصلاحات کے مطالبات کو جنم دیا ہے۔ شیڈو وزیر خزانہ جین ہیوم کے بقول یہ نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ صحیح تدریسی طریقوں کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

لیکن زیادہ تر لوگوں کے کے لیے تشویش کی بات یہ ہے کہ مختلف ریاستوں اور علاقوں کو تعلیم کے لیے کافی فنڈز نہیں مل رہے۔ وفاقی حکومت سرکاری اسکولوں کی مالی اعانت کے لیے ایک نئے معاہدے کے لیے ریاستوں کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔

وکٹورین پریمیئر جیسنٹا ایلن کا کہنا ہے کہ اس فنڈ کے بغیر نتائج میں خاطر خواہ بہتری نہیں آئے گی۔
وزیراعظم انتھونی البنیزی کا کہنا ہے کہ وہ فنڈنگ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ وزیر تعلیم جیسن کلیئر کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسا معاہدہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو سب کے لیے منصفانہ ہو۔

لیکن بہت سے مبصرین کہتے ہیں کہ یہ کافی نہیں ہے۔ نک پارکنسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی خواندگی اور اعداد و شمار کے نتائج واضح تقسیم کی نشاندہی کرتے ہیں جہاں ایک خاص پس منظر کے لوگ ترقی کرتے ہیں اور باقی سب پیچھے رہ جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ تمام طلباء کو یکساں طور پر ترقی کی راہ پر واپس لانا ایک فوری ترجیح ہونی چاہیے۔

شئیر